سنبھل: ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل میں ایک بار پھر سے اسکول میں مبنیہ طور پر فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اسمولی پولیس اسٹیشن حدود کے تحت دگوار گاؤں کے ایک پرائیویٹ اسکول میں پیش آیا ہے۔ جس کے بعد جمعرات کو اسکول ٹیچر کو گرفتار لیا گیا ہے۔اس حوالے سے ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ متاثرہ کے والد نے شکایت درج کرائی ہے کہ اس واقعے سے ان کے بیٹے کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ شکایت میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ کلاس ٹیچر نے اس کے بیٹے کو ایک مسلمان طالب علم کے ذریعے تھپڑ مارا جب وہ اس کے پوچھے گئے سوال کا جواب نہیں دے سکا۔
ایڈیشنل ایس پی شریش چندرا نے بتایا کہ شکایت کی بنیاد پر ملزم استاد کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعات (مذہب، نسل وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینااوررضاکارانہ طور پر تکلیف پہنچانا) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔واضح ہوکہ گزشتہ ماہ مظفر نگر کے کھبا پور گاؤں سے بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آیا تھا جہاں ایک پرائیویٹ اسکول ٹیچر ترپتا تیاگی نے ایک مسلم لڑکے کو کلاس روم میں اس کے ہندو ہم جماعتوں نے مبینہ طور پر ہوم ورک نہ کرنے پر تھپڑ مارا تھا۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔