کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے سری نگر میں، کانگریس کے قومی میڈیا پینلسٹ سریندر راجپوت نے جموں میں، کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے پنجاب میں، کانگریس سے راجیہ سبھا رکن راجیو شکلا نے گجرات میں، کانگریس لیڈر گردیپ سپّل نے آندھرا پردیش میں، کانگریس ترجمان ڈاکٹر راگنی نایک اور کانگریس لیڈر انل یادو نے مدھیہ پردیش میں پریس کانفرنس کر منریگا کے خلاف مودی حکومت کی سازش کو سبھی کے سامنے رکھا۔ کچھ دیگر ریاستوں میں بھی کانگریس لیڈران نے پریس کانفرنس کی، جس میں منریگا کے ساتھ ساتھ نیشنل ہیرالڈ معاملہ میں عدالت سے ملی جیت پر مختصر لیکن جامع گفتگو کی گئی۔
سری نگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان خورشید نے منریگا کا نام بدلنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’20 سالوں بعد منریگا میں ایسی تبدیلی کی گئی ہے، جو ایک جذباتی پہلو ہے۔ مہاتما گاندھی کا نام ہٹا دیا گیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس سے کیا فائدہ ہوگا؟‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اس فیصلے سے ہمیں ٹھیس پہنچی ہے۔ کوئی ان کا نام مٹا نہیں سکتا، مہاتما گاندھی ہر ہندوستانی کے دل میں بستے ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’منریگا منصوبہ سے مہاتما گاندھی کا نام اس لیے جوڑا گیا تھا کیونکہ یہ ان کی نظریات سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کا مقصد دیہی علاقوں کے لوگوں کو ان کے گھر تک معاشی طاقت پہنچانا تھا۔ ساتھ ہی اس کا مقصد لوگوں کو مضبوط بنانا تھا۔‘‘ انھوں نے اس بات پر حیرانی ظاہر کی کہ اب یہ منصوبہ بی جے پی کے لیے محض عطیہ بن گیا ہے۔
نیشنل ہیرالڈ کیس سے متعلق اپنی بات رکھتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا کہ ’’یہ صرف ڈرانے اور دبانے کی ایک کوشش ہے۔ جب بی جے پی کے پاس کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں ہوتا تو وہ سی بی آئی اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کو آگے کر کے ہمیں پریشان کرتی ہے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ای ڈی نے پی ایم ایل کے خلاف معاملہ درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے چارج شیٹ داخل کی تھی، لیکن بالآخر عدالت نے اسے خارج کر دیا۔ سلمان خورشید نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’ای ڈی اور سی بی آئی کا استعمال ہمارے خلاف کیا جا رہا ہے، لیکن ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔


















