دہلی میں لال قلعہ کے قریب ایک ’ایکو وین‘ میں زوردار دھماکہ ہوا ہے، جس نے پورے علاقے میں افرا تفری کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ دھماکہ میں کم از کم 13 لوگوں کی ہلاکت سے متعلق تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں کچھ کی حالت انتہائی سنگین بتائی جا رہی ہے۔ مہلوکین کی لاشیں ایل این جے پی اسپتال میں لے جایا گیا ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ مہلوکین کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکہ بہت تیز تھا، اور اس کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قریب میں کھڑی 6-5 گاڑیوں کے پرخچے اڑ گئے۔ این اے آئی کی ٹیم جائے وقوع پر پہنچ گئی ہے اور جانچ بھی شروع کر دی گئی ہے۔ دہلی پولیس نے بھی اپنی طرف سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ فورنسک اور ٹیکنیکل ایکسپرٹ جلد ہی حادثہ والی جگہ پر پہنچنے والے ہیں، جو یہ پتہ لگائیں گے کہ آخر یہ دھماکہ کیوں ہوا۔ بتایا جا رہا ہے کہ فائر بریگیڈ کے پاس دھماکہ کی خبر 6.55 بجے شام میں آئی تھی۔ دھماکہ کی وجہ سے آس پاس کی اسٹریٹ لائٹس بھی ٹوٹ گئیں۔
موصولہ اطلاع کے مطابق لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے پاس یہ دھماکہ ہوا جس میں کم از کم 24 افراد کے زخمی ہونے کی خبر سامنے آ چکی ہے۔ اس دھماکہ میں کئی دکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ دھماکہ کے بعد پوری دہلی میں ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ جس طرح کے حالات ہیں، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بڑی سازش بھی ہو سکتی ہے۔ احتیاطاً چاندنی چوک مارکیٹ کو بند کر دیا گیا ہے اور لال قلعہ کے آس پاس کے پورے علاقے اور سڑکوں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔


















