بہار میں اسمبلی انتخاب کی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ پہلے مرحلہ کی ووٹنگ چند روز قبل ہو چکی ہے اور دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ کل ہونے والی ہے۔ سبھی پارٹیاں اپنے امیدواروں کے حق میں ماحول سازگار کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ تقریباً 20 سالوں سے بہار میں برسراقتدار این ڈی اے حکومت ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہونے کے لیے پورا زور لگا رہی ہے، لیکن کئی مواقع پر عوام میں ان کے تئیں ناراضگی دیکھنے کو ملی ہے۔ کئی بار بی جے پی و جنتا دل یو لیڈران صحافیوں کے سوالات کا سامنا کرنے سے بھی بچ رہے ہیں۔ کچھ ایسا ہی معاملہ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تارکشور پرساد کے ساتھ دیکھنے کو ملا ہے۔
ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ سوال کرنے والے صحافی کے ساتھ برا سلوک کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ ویڈیو کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صحافی کا سوال سنتے ہی تارکشور پرساد ناراض ہو گئے اور اس کا مائک چھیننے کے ساتھ ساتھ اس کا ہاتھ بھی مروڑنے لگے۔ اس ویڈیو کے ساتھ کانگریس نے لکھا ہے ’’یہ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور بہار کے سابق نائبو زیر اعلیٰ تارکشور پرساد ہیں۔ صحافی نے پوچھا ’20 سال سے مودی-نتیش کی حکومت نے کیا کام کیا؟‘ سوال سنتے ہی تارکشور پرساد ناراض ہو گئے۔‘‘ کانگریس نے مزید لکھا ہے کہ ’’تارکشور صحافی کا ہاتھ مروڑنے لگے اور مار پیٹ کی۔ یہ ہے بی جے پی کا ’جنگل راج‘ جہاں سوال پوچھنا گناہ ہے۔













