کمیشن نے 6 اکتوبر کو 243 رکنی بہار اسمبلی کے انتخابات کا شیڈول جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ضابطہ اخلاق اسی دن سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔ بہار کے ساتھ ملک کی سات دیگر ریاستوں کی آٹھ نشستوں پر ضمنی انتخابات بھی ہونے ہیں، جن پر یہی اصول لاگو ہوں گے۔
کمیشن نے بدھ کے روز جاری اپنی پریس ریلیز میں واضح کیا کہ بہار سے متعلق کسی بھی سرکاری اعلان، نئی اسکیم یا پالیسی فیصلے پر اب مرکز کی حکومت پر بھی ضابطہ اخلاق لاگو ہوگا۔ کسی وزیر یا سرکاری اہلکار کو اپنے عہدے یا سرکاری وسائل کا استعمال انتخابی مہم کے لیے کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے تمام سرکاری، عوامی اور نجی املاک سے انتخابی بینر، پوسٹر، ہورڈنگ اور جھنڈے فوری طور پر ہٹانے کے احکامات دیے ہیں۔ کوئی بھی سیاسی جماعت یا امیدوار سرکاری گاڑیوں، دفاتر یا رہائش گاہوں کو انتخابی تشہیر کے لیے استعمال نہیں کر سکے گا۔
کمیشن نے شہریوں کی رازداری کے تحفظ پر بھی زور دیا ہے۔ کسی امیدوار یا پارٹی کو کسی شخص کے گھر یا نجی احاطے کے باہر احتجاج یا دھرنا دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔ نجی املاک پر جھنڈا یا بینر لگانے کے لیے مالک کی تحریری اجازت لازمی قرار دی گئی ہے۔
ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایات درج کرانے کے لیے کمیشن نے 1950 نمبر پر ایک چوبیس گھنٹے فعال کال سینٹر قائم کیا ہے۔ شہری سی-وِجل‘ ایپ کے ذریعے بھی شکایات درج کرا سکتے ہیں، جن پر 100 منٹ کے اندر کارروائی کی جاتی ہے۔ ریاست بھر میں اس مقصد کے لیے 824 فلائنگ اسکواڈ تعینات کیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی ریلیوں اور عوامی جلسوں کی پیشگی اطلاع انتظامیہ کو دیں تاکہ سکیورٹی اور ٹریفک انتظامات مناسب رہیں۔ کسی بھی عوامی تقریب کے لیے لاؤڈ اسپیکر یا دیگر وسائل کے استعمال کی اجازت پہلے سے لینا ضروری ہوگا۔