پٹنہ: کانگریس نے بہار کی راجدھانی پٹنہ میں آج ایک پریس کانفرنس کی جس میں کانگریس کے جواں سال لیڈر کنہیا کمار نے نہ صرف متعلقہ پاور پلانٹ کے بارے میں اہم حقائق سامنے رکھے، بلکہ ان حقائق کی روشنی میں تلخ سوالات بھی برسراقتدار طبقہ سے پوچھے۔ اس پریس کانفرنس میں کنہیا کمار کے ساتھ ابھے دوبے، سورو سنہا اور شکیل خاں جیسے سرکردہ پارٹی لیڈران بھی موجود تھے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کنہیا کمار نے بلاواسطہ طور پر برسراقتدار طبقہ کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا کہ ’’ووٹ چوری سے بنی حکومت زمین چور ہے، منافع خور ہے، بچت چور ہے۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’حکومت اب بہار کے وسائل نریندر مودی کے دوست اڈانی کو سونپنے میں لگی ہوئی ہے۔ اڈانی کے وارے نیارے ہیں، اب انھوں نے بہار میں بھی پاؤں پسارے ہیں۔‘‘
کنہیا کمار نے اس پروجیکٹ سے متعلق 2 بڑی باتیں بھی میڈیا کے سامنے رکھیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس پروجیکٹ سے مجموعی طور پر ایک لاکھ کروڑ روپے کا منافع ہونا ہے، جو اب بہار کے لوگوں کے پاس نہیں، مودی جی کے دوست کی تجوری میں پہنچے گا۔‘‘ کانگریس لیڈر نے دوسری بات یہ بتائی کہ ’’اڈانی دوسری ریاستوں میں فکس ریٹ پر 3 روپے یا 3.5 روپے فی یونٹ کے حساب سے ٹھیکا لے رہے ہیں، لیکن بہا رمیں یہی ٹھیکا انھیں 6 روپے فی یونٹ سے بھی زیادہ پر ملا ہے۔‘‘ ان 2 باتوں کو سامنے رکھ کر وہ کہتے ہیں کہ ’’ایسے میں سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ ایسے منمانے ریٹ پر اڈانی کو یہ پروجیکٹ کیوں سونپ دیا گیا؟‘‘