داہود:گجرات کے داہود کے بھاٹھی واڑا میں نوتعمیر سولر پلانٹ میں شدید آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ یہ آگ رات کو تقریباً 9 بجے لگی اور ہوا کی وجہ سے اتنی تیزی سے پھیلی کہ پلانٹ میں 400 کروڑ روپے سے زیادہ کا سامان پوری طرح جل کر خاک ہو گیا۔ سولر پینل، ٹرانسفارمر، کیبل جیسے سامان یہاں رکھے ہوئے تھے، ان میں سے زیادہ تر سامان پوری طرح سے جل چکے ہیں۔ آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی این ٹی پی سی کے ملازمین موقع پر پہنچے لیکن تب تک آگ اتنی بھڑک چکی تھی کہ اس پر قابو پانا مشکل ہو گیا۔ 70 میگاواٹ کا یہ سولر پلانٹ وزیر اعظم نریندر مودی کا ڈریم پروجیکٹ تھا۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق داہود اور آس پاس کے ضلعوں سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچیں تھیں۔ ان سبھی نے آگ بجھانے کی پوری کوشش کی۔ آگ بجھ رہی تھی لیکن وہاں سامان اس طرح کے تھے کہ پھر سے چنگاریاں نکلنی شروع ہو جاتی، جس کی وجہ سے آگ پر پوری طرح سے قابو نہیں پایا جا سکا۔ پلانٹ کا 95 فیصد سامان جل کر خاک ہو چکا ہے۔ کچھ اور جگہوں سے بھی فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو موقع پر بلایا گیا لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ آگ ابھی تک بھڑکی ہوئی ہے۔ پولیس نے آگ کی اصل وجوہات کا پتہ لگانے کی جانچ شروع کر دی ہے۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ آگ سماج دشمن عناصر کے ذریعہ لگائی گئی۔ آس پاس کے گاؤں کے کچھ لوگوں نے سولر پلانٹ کو لے کر اعتراض ظاہر کیا تھا اور وہ اس میں بار بار رکاوٹ ڈال رہے تھے۔ حالانکہ پولیس کے آنے کے بعد معاملہ سلجھ گیا تھا۔ پیر کو دن میں بھی پلانٹ پر پتھراؤ کیا گیا تھا۔ پتھراؤ کرنے والوں کی تصویریں سی سی ٹی وی میں قید ہو گئیں۔ پتھراؤ کی وجہ سے پلانٹ کے ملازمین زخمی بھی ہو گئے، انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
ڈی ایس پی راج دیپ سنگھ جھالا سمیت پولیس کے بڑے افسر موقع پر موجود ہیں۔ این ٹی پی سی نے 4 اپریل سے 18 اپریل تک پولیس فورس کی موجودگی میں فنسنگ کا کام کیا تھا۔ دو دن قبل جب لوگوں نے احتجاج کیا تو کام روک دیا گیا۔ اس کے بعد پیر سے کام دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق ہو گیا تھا لیکن اس کے بعد جب پیر کو کام شروع ہوا تو گاؤں کا ہی ایک شخص موٹرسائیکل پر آیا اور کام بند نہ کرنے پر دیکھ لینے کی دھمکی دینے لگا۔ وہ اپنے ساتھ گاؤں کے پانچ سات لوگوں کو لے کر آیا اور پتھراؤ شروع کردیا۔