اوڈیشہ سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک 5 سال کا بچہ کنکپادینے والی سردی کے باوجود پوری رات جنگلی علاقے میں اپنے مردہ والد اور بیہوش ماں کے پاس بیٹھ کر ان کی نگرانی کرتا رہا۔ معصوم بچہ اتوار کی صبح سورج نکلنے کے بعد راہگیروں سے مدد لینے لیے جنگل سے نکل کر باہر آیا۔ یہ واقعہ اڈیشہ کے دیوگڑھ ضلع کا ہے اور یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک معصوم بچہ جنگل کے قریب سڑک پر راہگیروں سے مدد مانگتے ہوئے دیکھا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ بچے کے والدین دشمنتا ماجھی اور رنکی ماجھی (کنڈیگولا پولیس تھانے کے تحت جیاننت پالی گاؤں کے رہنے والے) نے موٹر سائیکل پر گھر لوٹتے وقت گھریلو جھگڑے کی وجہ سے زہریلی چیز کھا لی تھی۔
پولیس نے کہا کہ انہوں نے اپنی موٹرسائیکل سڑک کے کنارے کھڑی کی اور بچے کے ساتھ تقریباً ایک کلومیٹر پیدل چل کر جنگل میں چلے گئے۔ پولیس کو جنگل میں تینوں لوگوں کے زہریلی چیز کھانے کا شبہ ہے۔ دیوگڑھ ضلع کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دھیرج چوپدار نے بتایا کہ زہریلی چیز کھانے کے ایک گھنٹے کے اندر دشمنتا کی موت ہوگئی، جب کہ ان کی بیوی رنکی بے ہوش ہوگئیں۔ اس دوران ان کا معصوم بچہ انہیں زمین پر لیٹا ہوا دیکھتا رہا۔ 5 سال کے معصوم بچے نے رات بھر اپنے والدین کی حفاظت کی اور طلوع آفتاب کے بعد سڑک پر آکر لوگوں کو مدد کے لیے بلایا۔
چوپدار نے کہا کہ بعد میں پڑوسی انگل ضلع کے چھیندی پاڑہ اسپتال میں علاج کے دوران خاتون کی بھی موت ہوگئی لیکن بچہ بچ گیا۔ تاہم، اسے بھی اس کے والدین نے زہریلی چیز دی تھی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ ان کے بچے کی حالت مستحکم ہے اور ابتدائی علاج کے بعد اسے اس کے دادا دادی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔















