- رانچی: جھارکھنڈ کے گورنر سنتوش کمار گنگوار نے بدھ کے روز چھٹی اسمبلی کے پہلے خصوصی اجلاس میں کئی اہم اعلانات کیے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی سرکاری ملازمتوں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔ گورنر نے قبائلی اور مقامی باشندوں کو تیسری اور چوتھی درجے کی سرکاری ملازمتوں میں مکمل ریزرویشن دینے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
گورنر نے ریاست کے 1.36 لاکھ کروڑ روپے کی بقایا رقم مرکزی حکومت اور اس کی کمپنیوں سے وصول کرنے کے لیے قانونی کارروائی کا اعلان کیا۔ مزید برآں، جھارکھنڈ کی قبائلی زبانوں کو آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل کرنے، کسانوں کو بغیر سود قرض فراہم کرنے، بچوں کو ’کے جی سے پی جی‘ تک مفت تعلیم دینے اور ’سرنا قبائلی مذہبی کوڈ‘ کے نفاذ جیسے اقدامات کی بھی یقین دہانی کرائی۔
گورنر نے کہا کہ ان کی حکومت شفاف اور مستحکم ترقی کے لیے بغیر کسی تعصب کے کام کرے گی اور عوامی توقعات پر پورا اترے گی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے اعلان کیا کہ جھارکھنڈ حکومت سہارا انڈیا سے متاثرہ سرمایہ کاروں کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی، چاہے معاملہ عدالت میں ہو یا پارلیمنٹ میں۔
گورنر نے مزید اعلان کیا کہ زرعی شعبے میں حکومت کسانوں کو صفر فیصد سود پر قرض دے گی اور منریگا مزدوروں کو کم از کم 350 روپے یومیہ اجرت دلانے کے لیے اقدامات کرے گی۔ ریاست میں پانی کے مناسب استعمال کے لیے 10000 کروڑ روپے کی اسکیموں کا آغاز کیا جائے گا۔