لکھنؤ: لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) کے مینٹور ظہیر خان نے جمعرات کے روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ظہیر خان نے باضابطہ طور پر فرنچائز کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا کہ وہ اب ایل ایس جی کے ساتھ نہیں رہیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ظہیر خان کے استعفیٰ کی بنیادی وجہ فرنچائز کے لیے ان کا نقطہ نظر اور ٹیم کے موجودہ حکمت عملی کے ساتھ عدم مطابقت تھی۔ جب وہ گزشتہ سال ایل ایس جی کے ساتھ شامل ہوئے، تب وہ ہیڈ کوچ جسٹن لینگر اور ٹیم کے مالک سنجیو گوئنکا کے نقطہ نظر سے کچھ مختلف سوچ رکھتے تھے، جس کے باعث طویل مدتی حکمت عملی پر اتفاق نہیں ہو سکا۔
ظہیر خان نے اگست 2024 میں گوتم گمبھیر کے بعد ایل ایس جی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ گوتم گمبھیر نے 2023 میں آئی پی ایل کے بعد لکھنؤ سپر جائنٹس چھوڑ کر 2024 میں کولکاتا نائٹ رائیڈرس (کے کے آر) میں شمولیت اختیار کی اور اس کے بعد ہندوستانی ٹیم میں بطور ہیڈ کوچ مقرر ہوئے۔ ظہیر خان نے لکھنؤ سپر جائنٹس میں شمولیت کے بعد اسکاؤٹنگ اور ٹیم کی حکمت عملی کی ذمہ داریاں سنبھالیں اور ان کا معاہدہ دو سال کے لیے تھا۔
قبل ازیں، ظہیر خان 2018 سے 2022 تک ممبئی انڈینس کے ساتھ منسلک رہے اور ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کا تجربہ اور بصیرت ایل ایس جی کے لیے کافی اہمیت رکھتی تھی، لیکن ٹیم کی موجودہ حکمت عملی اور مالک کے وژن کے ساتھ ان کے اختلافات نے استعفیٰ دینے پر مجبور کیا۔