نئی دہلی :آئندہ 28 مئی تک ایک بار پھر گردابی طوفان راجستھان، ہریانہ، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، مغربی اتر پردیش اور دہلی این سی آر میں دوبارہ دستک دے سکتا ہے۔ حالانکہ امید ہے کہ اس کی رفتار پہلے کے مقابلے کم ہوگی۔سردار ولبھ بھائی پٹیل یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹکنالوجی کے موسم سائنس داں ڈاکٹر یو پی شاہی کا کہنا ہے کہ گردابی طوفان خلیج بنگال اور بحیرہ عرب میں گرم ہواؤں سے پیدا ہونے سے بنے گا۔ اس طوفان میں تیز رفتار کے ساتھ ہوا گھومتی ہے، اس کی زد میں جو آتا ہے اسے گرانے کے ساتھ یہ پول، پیڑ، دیوار تک کو منہدم کر دیتا ہے۔
موسم سائنس داں نے کہا کہ 28 مئی تک ایک بار پھر گردابی طوفان آنے کے اشارے مل رہے ہیں۔ بارش کے ہونے سے گرمی کا اثر کم رہے گا اور درجہ حرارت قابو میں رہے گا۔ ایسے طوفان میں لوگوں کو احتیاط کرنے کی بے حد ضرورت ہوتی ہے۔ زیادہ تر آندھی طوفان سے فصلوں کو بے حد نقصان ہو سکتا ہے۔
موسم سائنس داں کے مطابق مئی کا مہینہ آندھی، طوفان اور ہلکی بارش میں نکل جائے گا۔ لیکن جون کے پہلے ہفتہ سے شدید گرمی شروع ہو سکتی ہے۔ جس میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 ڈگری سے 45 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے۔ بڑھتے درجہ حرارت کی یہ حالت قریب 20 سے 25 جون تک رہے گی۔ اس کے بعد 28 یا 29 جون کو دہلی این سی آر علاقے میں مانسون دستک دے گا۔ اس کے بعد کبھی بارش تو کبھی ہوا سے موسم خوشنما رہے گا۔
شدید آندھی-طوفان میں پر لوگوں کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں ہنگامی حالت کے لیے موبائل فون، چارجر، بیٹری، ماچس اور ریڈیمیڈ کھانے کی اشیا گھر میں ضرور رکھنی چاہیے۔ گردابی طوفان یا آندھی سے بچنے کے لیے سرکاری اطلاعات پر عمل کرنا چاہیے۔ کسی بھی پرانی عمارت، ٹوٹے پھوٹے مکان میں اور پیر کے نیثے نہیں رہنا چاہیے۔ مکان-دکان کی چھت پر ٹین شیٹ یا کوئی ایسا سامان نہیں رکھنا چاہیے جس سے وہ طوفان میں اڑکر دور گرے اور کوئی اس کی زد میں نہ آئے۔