پٹنہ : انڈیا اتحاد کے زیرِ اہتمام چکہ جام اور بہار بند کے دوران ریاست کے مختلف علاقوں میں سڑکیں اور ریل خدمات متاثر رہیں۔ پٹنہ، ہاجی پور، آرا، جہان آباد اور دربھنگہ میں مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر جلائے اور ریلوے ٹریک پر دھرنا دیا۔ سیکریٹریٹ ہالٹ، کورٹ اسٹیشن اور گاندھی پل جیسے اہم مقامات پر آمدورفت رکی رہی۔ کئی پسنجر ٹرینیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں۔ پولیس نے کچھ مقامات پر مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی لیکن بیشتر مظاہرے پرامن رہے۔ انڈیا اتحاد کے رہنماؤں نے کہا کہ یہ احتجاج صرف شروعات ہے، اگر حکومت نے ووٹر لسٹ پر نظرثانی واپس نہ لی تو تحریک مزید شدت اختیار کرے گی۔
پٹنہ میں انڈیا اتحاد کے زیرِ اہتمام چکہ جام اور بہار بند کے دوران کانگریس رہنما اور قائد حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے زوردار خطاب میں انتخابی فہرستوں کی نظرثانی مہم کو ووٹ چوری کی منظم سازش قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم بہار آئے ہیں، جہاں لوگ آئین کی حفاظت کے لیے شہید ہوئے۔ آئین میں صاف لکھا ہے کہ ہر ہندوستانی شہری کو ووٹ دینے کا حق حاصل ہے، لیکن بی جے پی اور جے ڈی یو کی حکومت انتخابی کمیشن کے ساتھ مل کر اس حق کو چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’جیسے مہاراشٹر میں الیکشن چوری کیا گیا، ویسی ہی سازش اب بہار میں کی جا رہی ہے۔ بی جے پی کو یہ احساس ہو چکا ہے کہ ہم نے مہاراشٹر ماڈل سمجھ لیا ہے، اس لیے اب وہ بہار ماڈل لا رہے ہیں تاکہ غریب، دلت، اقلیت اور پسماندہ طبقات کے ووٹ کاٹ کر انتخابی نتیجہ اپنے حق میں کیا جا سکے۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ مہاراشٹر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے درمیان صرف چند ماہ کے فرق میں ایک کروڑ نئے ووٹر شامل کر دیے گئے، جبکہ ان ووٹروں کی مکمل تفصیلات نہ دی گئیں اور جب کانگریس نے الیکشن کمیشن سے ووٹر لسٹ اور ویڈیو گرافی کی تفصیلات مانگیں تو کوئی جواب نہیں دیا گیا۔