سنبھل:محرم الحرام سے قبل اترپردیش کے مختلف اضلاع میں انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ ضلع سنبھل میں ضلعی انتظامیہ نے اب تک 900 سے زائد افراد کو مچلکہ پر پابند کیا ہے، جب کہ دیگر افراد کا پس منظر اور ریکارڈ جانچنے کا عمل جاری ہے۔ ان اقدامات کو انتظامیہ نے پیشگی حفاظتی تدبیر قرار دیا ہے، تاہم مقامی آبادی خصوصاً عزادار طبقے میں ان پر خدشات پائے جاتے ہیں۔
ضلعی مجسٹریٹ راجندر پینسیا نے واضح کیا کہ یہ کارروائی ضابطہ فوجداری ہند (بی این ایس ایس) کی دفعہ 163 کے تحت کی جا رہی ہے۔ اس دفعہ کے تحت، کسی علاقے میں امن و امان کے ممکنہ بگاڑ یا خطرے کے پیشِ نظر مجسٹریٹ ایسے افراد کو پابند کر سکتے ہیں جن کے بارے میں اندیشہ ہو کہ وہ کسی گڑبڑی کا سبب بن سکتے ہیں۔
ڈی ایم کے مطابق، اگر کوئی شخص ماحول خراب کرنے یا فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر کرنے کی کوشش کرتا ہوا پایا گیا، تو اس پر سخت کارروائی کی جائے گی اور اس کے ضمانتی مچلکے ضبط کیے جا سکتے ہیں۔ یہ ضمانتی رقم ایک لاکھ سے پانچ لاکھ روپے تک ہو سکتی ہے، جس کا تعین متعلقہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ سابقہ ریکارڈ اور خطرے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے کرتا ہے۔
دوسری جانب، میرٹھ زون کے چاروں اضلاع، میرٹھ، بلند شہر، باغپت اور ہاپوڑ میں عزاداری کے جلوسوں اور مجالس پر نظر رکھنے کے لیے ڈرون اور سی سی ٹی وی کی مدد لی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق زون میں 574 تعزیہ اور 386 جلوس نکالے جائیں گے، جن کی نگرانی کے لیے 27 زون، 88 سیکٹر اور 59 فوری رسپانس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
حساس مقامات کی تعداد 51 بتائی گئی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کسی نئی رسم یا غیر منظور شدہ راستے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور تمام جلوس متعین راستوں اور طے شدہ اصولوں کے مطابق ہی نکالے جائیں گے۔